My current project is a study of world history in the context of four lifestyles (nomadic, pastoral, agrarian, & Urban) Changing forms of geographic units [Shazras] & demographic identities [Shirazas); and topographic imperatives [mountains, deserts, valleys, forests] that underpin human consciousness of ecology, natural resources and technological potential to exploit material and human nature.
The seminar series serves as a curtain raiser for the project which will take some time to finalize; but draft texts and audios are available for feedback.
It is a study in the parallel evolution of human awareness of tangible and intangible realities within three epistgemic traditions [analytical – holistic -organic] in the pursuit of enquiry and belief by shazras [composites of space in time] and shirazas [composites of ethnicities].
It postulates that normally societies are formed by conglomeration of ethnic groups. This creates a process termed ethno-genesis by Russian scholars; a similar process takes place with language. This I have termed as “lingua-genesis”. Together these create a mixed culture of the new society which is the essence of the Identity of the shiraza so formed. The new culture also carries residue of the cultural baggage of the shiraza in the form of previous traditions.
Every shazra in history is a watershed to the extent of its internal evolution. At the same time, it is a part of the continuum of human evolution. Shazras change shape with time and form various links with the then current geography of the world.
رواں تحقیق اس وقت عالمی تاریخ کے حوالے سے ایک مختلف زاویہنگاہ پیش کر رہا ہوں۔ اس کا تعارف ایک سیمینار سیریز کے وصیلے سے کیا گیا ہے۔ اس کے تحریری بیان کا ایک حصہ انگریزی میں ہے جس میں بیشتر نظریات درج ہیں اور عالمی تاریخ کا ایک اجمالی جائزہ بھی۔ اس کے بیان کا دوسرا حصہ اردو میں ہے جس کے بیشتر بیانیہ کو پڑھ کر ریکارڈ کر دیا گیا ہے تاکہ وہ لوگ جو اردو سمجھتے ہوں لیکن پڑھ نہ سکتے ہوں۔ اس کی مدد سے بیانیہ تک رسائی حاصل کر لیں۔ اس کی تحریری شکل بھی یہاں موجود ہے۔ لیکن اب سب چیزوں پر کام جاری ہے اور کئی دوسرے حصوں پر بھی تحقیق کی جارہی ہے اور بیان مرتب کیا جارہا ہے۔ اس لیے حصہ کے تحریری اور پڑھ کر سنائے جانے والے حصون کی ترمیم اور تصحیح ہوتی رہے گی۔
تحقیقی مضامین کا سلسلہ تقریباً ختم ہو چکا ہے لیکن کبھی شاید کوئی اور مضمون بھی اس فہرست میں شامل ہو جائے۔ البتہ مین امید کرتا ہوں کہ میرے دوستوں میں سے کوئی اگر انہی موضوعات سے متعلق کوئی مضمون لکھ کر اس فہرست میں اپنے نام سمیت شایع کرنا چاہے تو اس سلسلے کو جاری رکھ کر میری دلچسپیوں کے بیانات میں اضافہ کرنے کا ارادہ کرلیں گے۔ یہی بات باقی سب موضوعات کے بارے میں بھی کہی جا سکتی ہے۔ شروع کرنے کا ذمہ تو مجھ پر عائد یو سکتا ہے لیکن ان باتوں میں اگر کوئی صداقت اور افادیت ہے تو ہر خیر خواہ سے درخواست ہے کہ اس کو آگے بڑھانے میں میری مدد کریں ۔یہ ہم سب کی ویبسائٹ ہے